ہندوستان اور یو اے ای کے درمیان مقامی کرنسیوں میں تجارت کا معاہدہ

دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت 10 سالوں میں 1.41 درہم ٹریلین رہی

ابوظہبی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان کی موجودگی میں مفاہمت کی دو یادداشتوں (ایم او یو) کا تبادلہ ہوا ہے۔

معاہدوں کا مقصد بغیر کسی رکاوٹ کے سرحد پار لین دین اور ادائیگیوں کو آسان بنانا اور ہندوستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان زیادہ سے زیادہ اقتصادی تعاون کو یقینی بنانا ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) اور مرکزی بینک آف یو اے ای (CBUAE) نے مقامی کرنسیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ایک فریم ورک کے قیام کے لیے دو مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔ جس کا مقصد دو طرفہ طور پر INR اور AED کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ایک مقامی کرنسی سیٹلمنٹ سسٹم (LCSS) قائم کرنا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ یہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے تعاون کا ایک بہت اہم پہلو ہے۔ یہ بہتر اقتصادی تعاون کی راہ ہموار کرے گا اور بین الاقوامی مالیاتی تعامل کو آسان بنائے گا۔

مقامی کرنسیوں میں تجارت کے مفاہمت نامے پر ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس اور متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے گورنر خالد محمد بالاما نے دستخط کیے ہیں۔

ایم او یو تمام کرنٹ اکاؤنٹ ٹرانزیکشنز اور اجازت یافتہ کیپٹل اکاؤنٹ ٹرانزیکشنز کا بھی احاطہ کرتا ہے۔ LCSS کی تشکیل برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو ان کی متعلقہ گھریلو کرنسیوں میں انوائس اور ادائیگی کرنے کے قابل بنائے گی۔

یہ انتظام دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور ترسیلات کو بھی فروغ دے گا۔ مقامی کرنسیوں کے استعمال سے لین دین کے اخراجات اور تصفیہ کے وقت کو بہتر بنایا جائے گا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.