چھ ماہ میں ساڑھے چار لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے
روزگار اور بہتر مستقبل کے سلسلے میں بیرون ملک منتقل ہونے والے افراد میں ڈاکٹر ، انجینئر، بینک مینیجر، آئی ٹی کے ماہرین ، سیلز مین اور عام مزدور شامل ہیں.

اسلام آباد ( یو اے ای اپڈیٹس اردو – 27 اگست 2023 ) ریاست پاکستان میں لاقانونیت اور عدم استحکام کے باعث گزشتہ چھ ماہ میں ساڑھے چار لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے.
تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق روزگار کے لیے 2023 کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران چار لاکھ پچاس ہزار پاکستانی بیرون ملک منتقل ہوئے.
ایک خلیجی اخبار نے اپنی رپورٹ میں امیگریشن بیورو کی تازہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی، کم تنخواہوں اور دیگر وجوہات کی بنا پر چار لاکھ پچاس ہزار پاکستانی ملک چھوڑ گئے ہیں.
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ روزگار اور بہتر مستقبل کے سلسلے میں بیرون ملک منتقل ہونے والے افراد میں ڈاکٹر ، انجینئر، بینک مینیجر، آئی ٹی کے ماہرین ، سیلز مین اور عام مزدور شامل ہیں.
سب سے زیادہ افراد سعودی عرب منتقل ہوئے، دوسرے نمبر پر متحدہ عرب امارات، تیسرے نمبر پر قطر، چوتھے نمبر پر ریاست عمان جب کہ پانچویں نمبر پر ملائشیا رہا.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ دو لاکھ پانچ ہزار سے زائد پاکستانی سعودی عرب، ایک لاکھ 21 ہزار سے زائد متحدہ عرب امارات، جب کہ 35 ہزار سے زائد قطر منتقل ہوئے.
اسی طرح 34 ہزار سے زائد پاکستانی عمان، آٹھ ہزار کے متعلق بحرین اور سولہ ہزار سے زائد پاکستانی روزگار کے سلسلے میں ملائشیا گئے.
بیرون ملک جانے والے پڑھے لکھے پاکستانیوں میں پانچ ہزار کے قریب انجینئر، 24 ہزار کے قریب مختلف کاروباری شعبوں کے مینجر اور دو ہزار کے قریب ڈاکٹر بھی شامل ہیں.
خیال رہے کہ سال 2022 میں آٹھ لاکھ سے زائد پاکستانی روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک منتقل ہوئے تھے. پاکستان اس وقت بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے جس کے حل کے لیے اشرافیہ اپنی شاہ خرچیاں کم کرنے کو تیار نہیں. نتیجہ کے طور پر نوجوان طبقہ ملک چھوڑ رہا ہے.